دمشق،26نومبر(آئی این ایس انڈیا)شام میں العربیہ اور الحدث نیوز چینلوں کے خصوصی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ منگل کے روز لبنانی ملیشیا حزب اللہ کو لپیٹ میں لینے والی بم باری میں ایران سے آنے والی مالی رقوم کے ٹرکوں کو نشانہ بنایا گیا۔
ذرائع کے مطابق ایران نے یہ مالی رقوم ایرانی فضائی کمپنی فارس کے طیارے کے ذریعے دمشق بھیجی تھی۔ بعد ازاں رقوم کو حزب اللہ کے ٹرکوں میں رکھتے وقت اسرائیل نے ان پر بم باری کر دی۔
شام میں انسانی حقوق کے نگراں گروپ المرصد نے بدھ کے روز اعلان کیا تھا کہ شام میں اسرائیلی بم باری میں ایران کے ہمنوا 8 افراد ہلاک ہو گئے۔ المرصد کے ڈائریکٹر رامی عبدالرحمن کے مطابق ہلاک ہونے والے افراد غیر شامی باشندے ہیں تاہم ان کی شہریت کا تعین نہیں کیا جا سکا۔
اس سے قبل المرصد نے بتایا تھا کہ منگل اور بدھ کے درمیان نصف شب کے بعد اسرائیلی جنگی طیاروں نے دمشق اور قنیطرہ میں ایران کے زیر انتظام عسکری ٹھکانوں پر بم باری کی۔ یہ رواں سال کے دوران شامی اراضی پر اسرائیل کا 36 واں حملہ تھا۔
شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی SANA کے مطابق اسرائیلی فوج نے شام میں قنیطرہ کے جنوب میں جبل المانع کے علاقے میں فضائی حملے کیے۔
اسی طرح اسرائیلی فوج نے دمشق کے دیہی علاقے میں بھی دیگر فضائی حملے کیے۔ تاہم کارروائی میں ہلاکتوں اور زخمیوں کی تفصیلات کے بارے میں نہیں بتایا گیا۔
شام کے سرکاری ٹی وی نے ایک وڈیو کلپ نشر کیا تھا جس میں شام کے فضائی دفاعی نظام کو جبل المانع کے اطراف اسرائیلی فضائی حملوں کا راستہ روکتے ہوئے دکھایا گیا۔